کابل،25اگسٹ(ایجنسی) کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے میں کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گے- اہلکاروں نے بتایا کہ یہ حملہ تقریبا 10 گھنٹے تک چلا، جس میں پھنسے ہوئے طلبا نے مدد کی اپیل بھی كي- یونیورسٹی کا کیمپس کل شام شروع ہوئے اس حملے کے دوران فائرنگ اور دھماکوں سے دہل گیا.
اس حملے سے کچھ ہی ہفتے پہلے یونیورسٹی کے ایک امریکی اور ایک آسٹریلوی پروفیسر کا کسی اسکول کے پاس سے بندوق دکھا کر اغوا کر لیا گیا تھا.
حملے کی ابھی تک کسی گروپ نے ذمہ داری نہیں لی ہے، لیکن یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا
ہے جب طالبان عسکریت پسندوں نے مغربی ممالک سے حمایت کابل حکومت کے خلاف اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے.
وزارت داخلہ کے ترجمان صدیقی نے اے ایف پی کو بتایا، 'حملے میں سات طالب علم ہلاک اور 30 دیگر طالب علم اور لیکچرر زخمی ہو گئے ہے.اس کے علاوہ دو پولیس اہلکار بھی حملے میں مارے گئے ہیں.'
انہوں نے بتایا کہ رات بھر چلے اس مہم میں سینکڑوں طالب علموں کو بچا لیا گیا، ان میں سے بہت سے طالب علموں نے مدد کے لئے ٹویٹر پر مایوسی سے بھرے پیغام لکھے تھے. وہیں کئی طالب علموں نے دفاع کے لئے کلاس کے دروازوں پر فرنیچر لگا دیا تھا.